سندھ سانگھڑ میں تیل کے نئے ذخیرے کی دریافت

امریکہ معسود ابدالی سانگھڑ میں تیل کے نئے ذخیرے کی دریافت تیل اور گیس کے ترقیاتی ادارے OGDCنے ضلع سانگھڑ ، سندھ سے تیل کے ایک نئے ذخیرے کی دریافت کا اعلان کیا ہے۔ آج پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو جمع کرائی گئی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ ضلع سانگھڑ میں چک 5 دِم جنوبی 3 کنویں کی کھدائی اس سال 26 جون کو شروع ہوئی اور 3400 میٹر گہرائی پر ہدف حاصل کرلیا گیا۔ پیمائش و آزمائش (Logging & Testing)کے بعد تیل کی یومیہ پیداوار کا تخمینہ 2000 بیرل ہے۔کنویں کی تکمیل پر روزانہ 13 لاکھ مکعب فٹ گیس بھی حاصل کی جائیگی۔ اس بلاک کی ملکیت 100 فیصد اوجی ڈی سی کے پاس ہے ۔ کھدائی اور تلاش و ترقی کا تمام کام کمپنی نے اپنے وسائل سے کیا ہے۔ یہ اس بلاک کی تیسری دریافت ہے جو نسبتاً زیادہ گہرائی پر ملی ہے جس سے علاقے میں مزید دریافت کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔ او جی ڈی سی کے کارکنوں کو اس شاندار کامیابی پر دلی مبارکباد۔ پاکستان میں تیل کی ضرورت 4لاکھ 35 ہزار بیرل روزانہ اور مقامی پیداوار کا تخمینہ 71 ہزار دو سو بیرل یومیہ ہے۔ ہماری گیس کا پیداواری حجم 3 ارب 32 کروڑ مکعب فٹ (3320 mmcfd)روزانہ ہے جبکہ ضرورت چار ارب 10 کروڑ مکعب فٹ (4100 mmcfd)یومیہ کی ہے۔ سردی کی شدت پر گیس کی ضرورت چھ ارب مکعب فٹ روزانہ ہوجائیگی پاکستان میں تیل کی درآمد اوسطاً 3لاکھ 63 ہزار 800بیرل روزانہ ہے۔ عرب لائٹ کے آج کے بھاو یعنی 78.96ڈالر فی بیرل کے حساب سے خام تیل کی درآمد پرہم دو کروڑ 87 لاکھ ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ روزانہ خرچ کررہے ہیں۔ گیس کی کمی پورا کرنے کیلئے درآمد کاخرچ اسکے علاوہ ہے۔

سندھ سانگھڑ میں تیل کے نئے ذخیرے کی دریافت