صوبہ سندھ اور بلوچستان کی معیشت تقریباً تباہ ہو چکی ہے ، کسانوں کو مفت بیج فراہم کئے جائیں گے ،پروفیسر احسن اقبال کا وسیلہ خوراک پروگرام کی تقریب سے خطاب

وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ سابق حکومت اگر 177 ارب روپے خرچ کر دیتی تو اآج 10 ارب ڈالر کا نقصان شاید ایک ارب ہوتا، صوبہ سندھ اور بلوچستان کی معیشت تقریباً تباہ ہو چکی ہے ، وزیراعظم کی ہدایت پر کسانوں کو مفت بیج فراہم کئے جائیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں وسیلہ خوراک پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ حال ہی میں آنے والے سیلاب اور بارشوں نے 2010 کا ریکارڈ توڑ دیا ہے، اس مون سون سسٹم نے بنگلہ دیش اور بھارت میں بہت تباہی مچائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ان علاقوں میں زیادہ بارشیں ہوئیں جہاں کم بارشیں ہوتی ہیں اور جن علاقوں میں بارشیں زیادہ ہوتی تھیں وہاں کم بارشیں ہوئی ہیں، ان سیلابوں اور بارشوں کی وجہ سے پاکستان کی فوڈ سکیورٹی کو بہت نقصان پہنچا ہے جس میں چاول، کیلا اور دیگر اجناس شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں میل کی سڑکیں تباہ ہو چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2013 میں جب مسلم لیگ (ن) نے حکومت سنبھالی تو 2010 میں ملک ایک بہت بڑے سیلاب کا سامنا کر چکا تھا، ہم نے اس کو مدنظر رکھتے ہوئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کئے اور 2017 میں پیش کی جانے والی رپورٹ میں 2018 سے 2023 تک 177 ارب روپے اس شعبہ پر خرچ کرنا تھے جن میں 50 فیصد صوبے اور 50 فیصد وفاق کو ادا کرنے تھے، 2017 والے روڈ میپ پر اگر گذشتہ حکومت کوئی عملدرآمد کرتی تو آ ج ملک اتنے بڑے بحران کا شکار نہ ہوتا، اگرسابق حکومت 177 ارب روپے خرچ کر دیتی تو 10 ارب ڈالر کا نقصان شاید ایک ارب ہوتا، صوبہ سندھ اور بلوچستان کی معیشت تقریباً تباہ ہو چکی ہے اور اس سیلاب سے تقریباً تین کروڑ متاثرہ افراد کو دوبارہ اپنے پائوں پر کھڑا کرنے کیلئے طویل المدتی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ انشااللہ اس وقت بھی پوری قوم 2005 کے زلزلہ اور 2010 کے سیلاب کی طرح مل کر کھڑی ہے اور سرخرو ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ ملک جو پہلے ہی غذائی قلت کا شکار ہے اس آفت کے بعد چیلنجز بڑھ گئے ہیں، ہماری خواتین اور بچے غذائی قلت کی وجہ سے مختلف بیماریوں کے شکار ہیں، ا ن کیلئے حکومت اقدامات اٹھائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جتنے بھی غریب کسانوں کا نقصان ہوا ہے وزیراعظم کی ہدایت پر کسانوں کو مفت بیج فراہم کئے جائیں گے اور ان کی بحالی کیلئے ابھی سے کام ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ منگلا ڈیم آج بھی آدھا خالی ہے، سیلاب سے ہماری فصلوں کو بہت نقصان پہنچا ہے، ایک ہزارسےزیادہ اموات ہوئی ہیں، 10ہزار سے زائد مکانات تباہ ہوگئے ہیں، 2013 سیلاب پروٹیکٹشن پروگرام کو ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا گیا، جس شعبہ میں ہاتھ ڈالے وہاں نئی کہانی سامنے آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں نصف سے کم بچوں کی تعداد سٹنٹنگ کا شکار ہیں، جب تک ماں اور بچہ صحت مند نہ ہوں قوم ترقی نہیں کرتی، ہم اس پروگرام سے فائدہ اٹھا کر کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔ ا نہوں نے کہا کہ وسیلہ خوراک ہمارے لئے ایک نہایت اہم پروگرام ہے، پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ غریب کے لئے ترقی کا پروگرام شروع کیا ہے، اس پروگرام کی مالیت 40ارب روپے ہے، یہ پروگرام پاکستان کے 20اضلاع میں شروع ہو رہا ہے۔

1.