اسرائیل میں حکومت سنبھالتے ہی انتہاپسندوں نے اشتعال انگیزی کا آغاز کردیا

امریکہ (معسود ابدالی ) منگل کو حکومتی اتحاد کے قائد، عزم یہود جماعت(Otzma Yehudit) کے سربراہ اور وزیر اندرونی سلامتی، اتامار بین گوو (Itamar Ben-Gvir)نے مشرقی بیت المقدس المعروف القدس شریف (Temple mount)کادورہ کیا۔ یہ مسلمانوں کا قبلہ اول اور کعبہ ومدینہ کے بعد امت مسلمہ کا تیسرا مقدس ترین مقام ہے۔ بیت المقدس پر 1967 میں قبضے کے بعد اسرائیلی حکومت نے اس کے احترام کی تحریری ضمانت القدس شریف اوقاف اور اقوام متحدہ کو تحریری شکل میں جمع کرائی ہے جسکے مطابق القدس شریف میں غیر مسلموں کا داخلہ صرف مخصوص اوقات میں ہوگا غیر مسلم زائرین کی تعداد دودرجن سے کم ہوگی اور یہ افراد محدود وقت تک کمپاونڈ میں رہیں گے غیر مسلم زائرین کو کمپاونڈ میں عبادت کی اجازت نہیں ہوگی القدس شریف میں کسی قسم کا اسلحہ نہیں لایا جائیگا بیت المقدس کا دیوار گریہ والا مغربی حصہ یہودیوں کیلئے مخصوص ہے اگرچہ اس بار وزیرصاحب زائرین کے لئے مخصوص وقت کے دوران کمپاونڈ میں آئے اور انکے ساتھ آنے والے محافظین بھی غیر مسلح تھے لیکن واپسی میں انھوں نے ایک تکبر آمیز ٹویٹ میں فرمایا 'ٹیمپل ماؤنٹ یعنی القدس شریف سب کے لئے کھلا ہے اور اگر فلسطینی یہ سمجھتے ہیں کہ وہ دھمکی دیکر مجھے روک دیں گے تو انھیں جان لینا چاہیئے کہ وقت بدل چکا ہے' حوالہ: Jewish Telegraphic Agency

اسرائیل میں حکومت سنبھالتے ہی انتہاپسندوں نے اشتعال انگیزی کا آغاز کردیا