نیوزی لینڈ کی وزیراعظم محترمہ جیسندا آرڈرن اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئی

امریکہ (مسعود ابدالی)بائیں بازو کی 42 سالہ معتدل رہنما لیبر پارٹ کی قائدکی حیثیت سے2017 میں برسراقتدار آئیں اور 2020 میں عوام نے ان پر تجدیدِ اعتماد کیا۔ نیوزی لینڈ کانام سنتے ہی مارچ 2019 کا وہ خونی واقعہ یاد آجاتا ہے جب کرائسٹ چرچ کی النور مسجد اورلائن ووڈاسلامک سینٹر پر حملے میں ایک جنونی نے 51 مسلمانوں کو شہید اور درجنوں کو زخمی کردیاتھا۔ اس موقع پر نہتے افغان نوجوان عبدالعزیز وہاب زادہ نے اپنی جان پر کھیل کر قاتل برینٹن ٹرینٹ کو اسلامک سینٹر کے دروازے سے ماربھگایا۔ اللہ نے ٹرینٹ کی ذلت کیلئے وہاب زادہ کو زندہ و سلامت رکھا۔ اس سال اگست میں ٹرنیٹ کو عمر قید کی سزا سنادی گئی۔ اس موقع پر وزیراعظم جیسنڈاآرڈرن نے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے جس اپنائیت اوردلسوزی کا مظاہرہ کیا اسے مسلمان کبھی نہیں بھلا سکتے۔ محض زبانی جمع خرچ نہیں بلکہ انتہاپسندی کے خلاف موثر اقدامات کیلئے انھوں نے اقوام متحدہ، یورپی یونین، دولت مشترکہ ایک ایک دروازہ کھٹکھٹا یا اور مغرب کے متعصب رہنماوں کی طرح انکے انداز میں دورنگی یا دوغلا پن کا شائبہ تک نہ تھا۔ ایسٹر تہوار کے دوران سری لنکا کے گرجاگھروں پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے انھوں نے صاف صاف کہا کہ درندگی کی اس واردات کو محض اسلئے اسلامی دہشت گردی کہنا کہ مبینہ ملزمان مسلمان ہیں سخت ناانصافی اور صریح اشتعال انگیزی ہے۔جب کسی صحافی نے انکو بتایا کہ صدر ٹرمپ سری لنکا کے واقعے کو اسلامی دہشت گردی کہہ رہے ہیں تو محترمہ نے ترنت جواب دیا کہ میں لیڈر ہوں سفارتکار نہیں کہ خیرسگالی کیلئے غلط کو صحیح کہہ دوں۔ وزیراعظم آرڈرن پر اس سانحے کا اتنا شدید اثر تھا کہ ایک سال بعد جب انکے بوائے فرینڈ کلارک گیفرڈ Clarke Gayfordنے شادی کی خواہش ظاہر کی تو انھوں نے نجی عشائیے میں انگوٹھیوں کا تبادلہ کرکے رشتہ پکا کرلیا اور منگنی کی تقریب نہیں منعقد کی جیسندا نے سوشل میڈیا پر اسلام کے خلاف نفرت اور توہین آمیز مواد ہٹانے کیلئے Global Internet Forum to Counter Terrorism (GIFCT)کے عنوان سے انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کے عالمی اداروں امیزون(Amazon)، فیس بک(Facebbok)، گوگل (Google)، مائیکرسوفٹ(Microsoft)، اور ٹویٹر(Twitter)کی کانفرس بھی منعقد کی۔ کرائسٹ چرچ حملے کے دوران حملہ آور نے وحشت کی واردات کو بہت فخر سے فیس بک پر Live Streamingکے ذریعے براہ راست دکھایا تھا۔ اسی مناسبت سے 15 مئی 2019کو پیرس میں ہونے والی GIFCTچوٹی کانفرنس کو کرائسٹ چرچ لائحہِ عمل یا Christchurch Call of Actionکا نام دیا گیا ۔ کانفرنس میں صدرمیکران ، کینیڈاو برطانیہ کے وزرائے اعظم اور اردن کے بادشاہ عبداللہ سمیت دنیا بھر سے حکومتی اور سول سوسائیٹی کے ارکان نے شرکت کی۔ جمعرات 19 جنوری کو ساحلی شہرنیپئر Naprierمیں پارٹی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جسنڈا صاحبہ نے کہا کہ وزارت عظمیٰ محنت طلب کام ہے جس سے وہ بہت تھک چکی اور مزید کام کی سکت نہیں۔ انکا کہناتھا کہ وہ اپنی بچی اور خانگی امور پر توجہ دینا چاہتی ہیں۔ خیال ہے کہ 7 فروری انکی ذمہ داری کا آخری دن ہوگا۔ جیسنڈا صاحبہ صرف چھ سال میں نڈھال ہوکر خود ہی سبکدوش ہوگئیں اور ہمارے یہاں یہ حال کہ نوازشریف 1988 سے اپنی پارٹی کی قیادت فرمارہے ہیں، مولانا فضل الرحمن 1980 سے جبکہ آصف زرداری کو اپنی پارٹی کی سربراہی کرتے 16 سال بیت گئے اور تحریک انصاف کی قیادت فرماتے عمران خان کو تین دہائیاں گزر گئیں۔جیسنڈا آرڈرن نے مستعفی ہونے کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ I no longer have enough in the tank to continue,۔ ہمارے قائدین کے حوض ِخیالات بھی لبالب بھر چکے ہیں لیکن وہ گنگائے اقتدار سے اٹھنے کوتیار نہیں، اسی لئے نہ خیالات میں کوئی ندرت ہے نہ اندازِ قیادت میں کوئی بانکپن ۔ بس ایک ضد کہ رہنے دو ابھی ساغر و مینا مرے آگے

نیوزی لینڈ کی وزیراعظم  محترمہ جیسندا آرڈرن  اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئی