اسلام دنیا کے عظیم مذاہب میں سے ایک ہے

امریکہ(معسود ابدالی)اسلام دنیا کے عظیم مذاہب میں سے ایک ہے امریکی ایوان نمائندگان میں قراراداد منظوری مشکل ہے امریکی ایوان نمائندگان (قومی اسمبلی) میں ٹیکسس (Texas)سے رکن کانگریس جناب ایل گرین نے ایک قرارداد پیش کی ہے جسکا مقصد اسلام کو دنیا کے عظیم مذاہب میں سے ایک کے طور پر تسلیم کرنا ہے۔ کانگریس کے تینوں مسلم ارکان محترمہ الحان عمر، محترمہ رشیدہ طلیب اور جناب آندارے کارسن قرارداد کے تائید کنندہ ہیں۔ قرارداد نمبر ,638 جمعہ 28 جولائی کو جمع کرائی گئی اور ضابطے کے مطابق اسی روز ابتدائی جائزے کیلئے اسے کمیٹی برائے خارجہ کے حوالے کردیا گیا۔ قراداد میں کہا گیا ہے کہ امریکہ اور دنیا بھر میں اسلامی برادری سے یکجہتی کے لئے، ایوان نمائندگان اسلامی عقیدے کو دنیا کے عظیم مذاہب میں سے ایک کے طور پر تسلیم کرتا ہے متن کے اعتبار سے یہ انتہائی جامع قرارداد ہے جس میں مسلمانوں کے عقیدے، اجمالی تاریخ، قرآن کریم کی حقانیت، عقائد، پانچ بنیادی ارکان، جدید علوم کیلئے مسلمانوں کی خدمات کے ساتھ اسلام کو مکمل نظریہ حیات قراردیاگیا ہے۔ قرارداد میں بہت صراحت سے کہا گیا ہے کہ امریکہ میں مسلمانوں کی پہلی بڑی آبادی افریقی غلاموں پر مشتمل تھی اور بہت سے غلاموں کو انکے مالکان نے اسلام چھوڑنے پر مجبور کیا۔ قرارداد میں پیغمبر اسلام کے اسم گرامی کیساتھ بہت احترام سے صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا انگریزی ترجمہ درج کیا گیا ہے مجوزہ متن کے چند اہم نکات: • لفظ اسلام کا مطلب خدا کی مرضی اور امن کے سامنے سر تسلیم خم کرنا ہے۔ • مسلمان قرآن مجید کو ہدایت الہی کی کتاب سمجھتے ہیں۔ قرآن کہتا ہے کہ عالم دین کی سیاہی شہید کے خون سے زیادہ مقدس ہے، جس کی وجہ سے سائنس، فلکیات، کیمسٹری، ریاضی، طب اور فلسفے کے میدان میں مسلمانوں کی خدمات بہت واضح ہیں ۔ • مسلمان اپنے طرز زندگی کو حدیث کے گرد ترتیب دیتے ہیں، جو پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی روایات اور اقوال کا مجموعہ ہے۔ • اسلام ایک توحید پرست مذہب ہے، اور اللہ ہی واحد معبود ہے۔ • اسلام دنیا کا دوسرا سب سے بڑا اور تیزی سے پھیلتا ہوا مذہب ہے۔ امریکہ میں تقریبا 35 لاکھ مسلمان ہیں ، جن کا تعلق مختلف نسلی اور ثقافتی پس منظر سے ہے۔ امریکی مسلمان ملک کی معیشت، تنوع، رفاہی کوششوں، طبی اور سائنسی تحقیق، شہری مصروفیات اور بہت کچھ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ • اسلام اس بات پر زور دیتا ہے کہ حکومتوں کو ہمیشہ مساوات، انصاف اور ہمدردی پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ • اسلام نسل یا سماجی حیثیت سے قطع نظر تمام لوگوں کی مساوات کی تعلیم دیتا ہے اور ان نظاموں کو ختم کرتا ہے جو اس کے خلاف ہیں، بشمول ذات پات کا نظام۔ • قرآن مسلمانوں اور غیر مسلموں کے درمیان رواداری کی بات کرتا ہے۔ • بنیادی مسلم مراسمِ عبودیت کو اسلام کے پانچ ستونوں کے طور پر جانا جاتا ہے۔ • اسلام واضح طور پر یہ تعلیم دیتا ہے کہ مذہب میں کوئی جبر نہیں ہے، اور کسی بھی مذہب پر عمل کرنے یا انکار کرنے کے لئے آزاد ہے۔ منظوری کے امکانات اس نوعیت کی قراردادوں کی منظوری کا امکان 35 فیصد سے بھی کم ہے خاص طور سے وہ تحریکیں جو حزب اختلاف کی جانب سے پیش کی جائیں۔ اس قرارداد کے محرک اور تینوں تائید کنندہ رنگدار ہیں جسکی بناپر یہ ایک 'غیراہم' تحریک ہے۔ پارلیمانی امور کے ماہرین کے خیال میں کمیٹی سے اسکی منظوری کے امکانات 27 فیصد سے بھی کم ہیں اور اگر کمیٹی نے قرارداد کو بحث کیلئے ایوان کے سامنے پیش کرنے کی اجازت دیدی تو وہاں اسکی منظوری کے امکانات تقریباً 17 فیصد ہیں۔ امریکہ کی پارلیمانی سیاست میں سرخ فیتہ ایک آہنی دیوار ہے جسے عبور کرنا آسان نہیں۔ ایک مثال ملاحظہ ہو 1989میں امریکی رکن کانگریس آنجہانی جان کانیرز John Conyersنے افریقی امریکیوں کیلئے تلافی کمیشن ایکٹ یاCommission to Study Reparation Proposals for African-Americans Actکے عنوان سے ایک مسودہ قانون ایوان زیریں سے پیش کیا مسٹر کونئرز کی قرارداد کو سپیکر نے منظور کرکے اسے بل کی شکل میں HR-40کی حیثیت سے درج کرلیا۔ اسوقت سے یہ بل مجلس قائمہ برائے انصاف کی سماجی انصاف ذیلی کمیٹی کے پاس ہے لیکن اسے سماعت کیلئے پیش نہیں کیا گیا۔ہر دوسال بعد یہ قرارداد کانگریس کی مدت ختم ہوجانے پر غیر موثر ہوجاتی اور جناب کانئیرز ببہت مستقل مزاجی کے ساتھ اسے ہر نئی کانگریس میں اسے پیش کرتے رہے۔ حتیٰ کہ جنوری 2018 میں مسٹر جان کونیرز ایک جنسی اسکینڈل میں ملوث ہوکر ایوان نے مستعفی ہوگئے اور اکتوبر 2019 میں تلافی کا ارمان لئے دنیا سے رخصت بھی ہوگئے۔

اسلام  دنیا کے عظیم  مذاہب میں سے ایک ہے