کینیڈا میں خالصتان ریفرنڈم سے قبل بھارتی لابی سرگرم ، سکھ رہنما کے پوسٹر پھاڑنے پر بھارتی نژاد شہری گرفتار، ملک میں کشیدگی پھیل گئی
کینیڈا میں خالصتان ریفرنڈم سے قبل بھارتی لابی سرگرم ، سکھ رہنما کے پوسٹر پھاڑنے پر بھارتی نژاد شہری گرفتار، ملک میں کشیدگی پھیل گئی
کینیڈا میں خالصتان ریفرنڈم سے قبل بھارتی لابی سرگرم ہو گئی ہے اور کینیڈا کے کثیر الثقافتی ضلع برامپٹن کی پولیس نے 18 ستمبر کو ہونے والے خالصتان ریفرنڈم سے کچھ دن پہلے کیلیڈن شہر میں سکھ تحریک کے ہیرو جرنیل سنگھ بھنڈروالا کے پوسٹر پھاڑنے کے الزام میں ایک بھارتی نژاد کینیڈین شہری کو گرفتار کر لیا جس سے حالات کشیدہ ہو گئے ہیں ۔
اونٹاریو کی صوبائی پولیس نے تصدیق کی ہے کہ اس نے کیلیڈن میں سکھ رہنما کے پوسٹر پھاڑنے پرایک بھارتی نژاد کینیڈین شہری پر مجرمانہ شرارت کا الزام عائد کیا ہے جس کی وجہ سے فرقہ ورانہ کشیدگی پیدا ہوئی کیونکہ کیلیڈن میں ہزاروں سکھ رہائش پذیر ہیں جنہوں نے اپنی معزز شخصیت پر حملے کے خلاف احتجاج کیا تھا۔ امرتسر، پنجاب میں ‘آپریشن بلیو سٹار’ میں مارے جانے کے اڑتیس سال بعد، قوم پرست سکھ رہنما جرنیل سنگھ بھنڈروالا کو لاکھوں سکھوں کی طرف سے خالصتان تحریک کا ایک ہیرو سمجھا جاتا ہے۔
سوشل میڈیا پر دو ویڈیوز وائرل ہوئی ہیں جن میں ایک مرکزی شاہراہ پر سکھ ہیرو بھنڈروالا کے بل بورڈ کی توڑ پھوڑ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ ایک اور ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایک شخص خالصتان ریفرنڈم کی تشہیر پر مبنی بل بورڈز سے سکھ ہیرو بھنڈروالا کی تصویریں پھاڑ رہا ہے۔
خالصتان ریفرنڈم کے بینرز پھاڑنے کو خالصتان کے حامی سکھوں کو ناراض کرنے کی ایک کوشش سمجھا جا رہا ہے جنہوں نے 18 ستمبر کی ہونے والی ووٹنگ کی حمایت میں بڑے پیمانے پر ریلیاں نکالی تھیں۔ٹورنٹو کے مشہور BAPS مندر کے باہر “خالصتان زندہ باد” اور “ہندوستان مردہ باد” کی گرافٹی کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں ہندو اور سکھ دونوں ایک دوسرے پر توڑ پھوڑ کا الزام لگا رہے ہیں۔تاہم مندر پر حملے کے سلسلے میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ۔انٹرنیٹ صارفین نے ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں مقامی ہندو مندر کے دروازے پر لکھا ہوا “خالصتان زندہ باد” کا نعرہ دکھایا گیا ہے۔
ویڈیو پر ردعمل دیتے ہوئے انٹرنیٹ صارفین نے سکھ برادری سے نفرت کا اظہار کیا۔ گریفٹی کے جواب میں کئی صارفین نے سرے اور برامپٹن میں سکھ گوردواروں کے خلاف گریفیٹی کا مطالبہ کیا۔مقامی ہندوستانی کمیونٹی رہنماؤں نے تصدیق کی ہے کہ غنڈوں نے خالصتان ریفرنڈم کے بینرز اور سکھ تحریک کے ہیرو کی تصاویر والے پوسٹرز کو نشانہ بنایا ہے۔
خالصتان ریفرنڈم مہم میں سکھوں سے اس سوال کا جواب طلب کیا جاتا ہے کہ “کیا ہندوستان کے زیر انتظام پنجاب کو ایک آزاد ملک ہونا چاہیے؟” ریفرنڈم کا اہتمام انسانی حقوق گروپ سکھس فار جسٹس (SFJ) کے ذریعے کیا جا رہا ہے جس نے برطانیہ اور یورپ میں خالصتان ریفرنڈم کے لئے ووٹنگ کرائی ہے۔